

وہی نام سارے
تین دنوں کے بجائے جناب حوزے کے بُخار کو اور کھانسی کو ٹھیک ہونے میں پورا ہفتہ لگا۔نرس روزانہ اُسے ٹیکہ لگانے اور کچھ کھانے کے لیے لے کر آتا،ڈاکٹر ایک دِن کے وقفے کے بعد آتا لیکن
تین دنوں کے بجائے جناب حوزے کے بُخار کو اور کھانسی کو ٹھیک ہونے میں پورا ہفتہ لگا۔نرس روزانہ اُسے ٹیکہ لگانے اور کچھ کھانے کے لیے لے کر آتا،ڈاکٹر ایک دِن کے وقفے کے بعد آتا لیکن
وہ عورت اپنے دونوں ہاتھ سینے کے سامنے جوڑ لیتی ہے۔بھنویں سکیڑتی ہے اور تختہ سیاہ کی طرف دیکھتی ہے۔
’’ٹھیک ہے ، یہ پڑھو ۔‘‘ موٹے شیشوں اور سرمئی فریم کی عینک والے شخص نے مسکراتے ہوئے کہا۔
ایک بار اس دنیا میں ایک جانور پیدا ہوا۔ جب اس نے آنکھیں کھولیں تو اپنے اوپر اور اردگرد دیواریں دیکھیں۔ اُس کے سامنے لوہے کی سلاخیں تھیں جن سے ہوا
کل رات مجھے اس مسّے کے بارے میں خواب آیا۔ محض لفظ ’ مسّا‘ کے ذکر سے تم میرا مطلب سمجھ گئے ہو گے۔ کتنی بار تم نے اس مسّے کی وجہ سے مجھے ڈانٹا ہے۔
’’یہیں پر، میں نے پینا چھوڑ دی تھی! کچھ بھی نہیں— کچھ بھی مجھے اس کی طرف راغب نہیں کرسکتی۔ یہی وقت ہے کہ میں نے اپنا ہاتھ تھامنا ہے۔
جب تک کہ وہ سبزی خور نہیں ہوئی مَیں اپنی بیوی کو ہمیشہ اور ہر حوالے سے ایک نہایت عام عورت خیال کیا کرتا تھا۔ سچ بتاؤں تو پہلی ملاقات میں وہ مجھے کچھ خاص محسوس نہیں ہوئی تھی درمیانہ قد،
میں نے اپنے بستر سے چھلانگ لگائی۔ میں مزید وہاں نہیں رک سکتا تھا۔ میں اندھا دھند صفائی کرنے والے لڑکے کے کمرے میں بھاگ گیا۔
۔ اس کے بعد وہ چلتا ہو ا گاجر کے کھیت میں پہنچا اور گاجر اکھاڑنے لگا۔ وہ ایک بار پھر سنہری گاجر ڈھونڈ رہا تھا لیکن اسے بار بار مایوسی ہو رہی تھی۔ ……