مقدونی نظم
خلائے بسیط
بلجانا چیلک
(Biljana Chelik)
ترجمہ:منیر فیاض
اداسی بھرا اک خلائے بسیط
روشن، مگر رات جیسا تاریک
تم اپنی آنکھوں سے موت کو نہیں دیکھتے!
کیا تم اپنے کانوں سے یہ چیخیں نہیں سنتے!
اذیت زدہ روح مر جاتی ہے
دل درد کی شدت سے پھٹ جاتا ہے
سینہ آہ بھرتا ہے
سرد ہونے کے لیے ایک آہ
الوداع، اے اداسی!
سب کچھ الوہی نور میں ڈھل گیا ہے
آنکھ خاموشی کی حیرت انگیز صدا پر
وا ہوتی ہے
روح شادمانی کا رقص کرتی ہے
دل محبت سے بھر جاتا ہے
آہ، اور ایک نئی زندگی۔
:::
مقدونی نظم
خلائے بسیط
بل جانا چیلک
(Biljana Chelik)
ترجمہ:منیر فیاض
اداسی بھرا اک خلائے بسیط
روشن، مگر رات جیسا تاریک
تم اپنی آنکھوں سے موت کو نہیں دیکھتے!
کیا تم اپنے کانوں سے یہ چیخیں نہیں سنتے!
اذیت زدہ روح مر جاتی ہے
دل درد کی شدت سے پھٹ جاتا ہے
سینہ آہ بھرتا ہے
سرد ہونے کے لیے ایک آہ
الوداع، اے اداسی!
سب کچھ الوہی نور میں ڈھل گیا ہے
آنکھ خاموشی کی حیرت انگیز صدا پر
وا ہوتی ہے
روح شادمانی کا رقص کرتی ہے
دل محبت سے بھر جاتا ہے
آہ، اور ایک نئی زندگی۔
:::
Authors
-
سکوپجے، مقدونیہ میں پیدا ہونے والی بلجانا چیلک قانون میں ماسٹر کی ڈگری رکھتی ہیں۔ وہ ایک مصنف، شاعرہ، اور انسانی ہمدردی کی ثقافتی فینکس (ققنس) این جی او کی بانی اور صدر ہیں۔ بلجانہ چیلک نو برس کی عمر سے شاعری کر رہی ہیں اور انھیں شاعری پر پہلا انعام دس برس عمر میں ملا۔ وہ حب الوطنی، عشق و محبت اور روحانی معاملات پر شاعری لکھتی ہیں۔ بلجانا چیلک کی مقدونیائی زبان میں شاعری کی چار کتب شائع ہو چکی ہیں: ’’سرخ پیلا سورج‘‘ — حب الوطنی پر مبنی نظموں کا مجموعہ، ’’میرا مقدونیہ‘‘— حب الوطنی پر مبنی نظموں کا مجموعہ، ’’تم میرا سب کچھ ہو‘‘— عشق و محبت پر مبنی نظموں کا مجموعہ، اور‘‘کائنات میں ہست‘‘— روحانی شاعری کا مجموعہ۔ فینکس این جی او کے تحت شائع ہونے والے جریدے کی مدیرہ کی حیثیت سے وہ مقدونیہ اور دنیا بھر کے شاعروں کی نظموں کے چار مجموعےبھی شائع کر چکی ہیں: ’’مقدونیہ کے ہیرو‘‘ — دنیا بھر کے شاعروں کی شاعری (دو مجموعے)، ’’مقدونیہ پر شاعری‘‘— دنیا بھر کے شاعروں کی شاعری، اور ’’اپریل 27، خدا کا سال‘‘ — مقدونی کے شاعروں کی شاعری۔ قبل ازیں بلجانا چیلک کی نظموں کے ترک، روسی اور فرانسیسی میں تراجم ہو چکے ہیں۔ اردو زبان میں یہ ان کی کسی نظم کا پہلا ترجمہ ہے۔ ان کی شاعری کئی ملکی اور عالمی ادبی جرائد میں شائع ہوتی ہے۔ انھوں نے اپنی شاعری پر بہت سے پہلے انعامات جیتے ہیں، اور مقدونیائی زبان اور ثقافت کی تصدیق کے لیے ایک خصوصی انعام کی فاتح ہے۔ وہ مقدونیہ، روس، چین اور رومانیہ سے ثقافت پر بھی اعزازات حاصل کر چکی ہیں۔ ۲۰۲۴ء میں انھیں ورلڈ پوئٹری یونین کی طرف سے شاعری پر سب سے باوقار انعام ملا۔ بلجانا چیلک اپنی سماجی و انسانی سرگرمیوں خدمات پر بھی متعدد این جی اوز سے کئی ایوارڈز جیتنے میں بھی کامیاب ہوئی ہیں۔ وہ ثقافتی تقریبات کی منتظم اور دنیا بھر سے مصنفین کے ایک گروپ کے چار جرائد کی ایڈیٹر بھی ہیں۔ وہ ۲۰۲۳ء تک عالمی شاعروں کی فیڈریشن اور ایلیاس شاگر اکیڈمی کی شریک بانی اور جنرل سیکرٹری بھی رہیں۔ بلجانا چیلک پوری دنیا کے مصنفین اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے ساتھ فعال طور پر تعاون کرتی ہے۔ حال ہی میں انھوں نے شاعری کے لیے عالمی ثقافتی میلے کا اہتمام کیا اور اردو زبان کے تین شاعروں کی ایک ایک نظم کے مقدونی زبان میں تراجم بھی اپنی این جی او کے جریدے میں شائع کیے ۔ وہ پاکستان میں سکندر اعظم کی فوج کے جانشین کے طور پر ہنزیوں اور کالاشیوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔
View all posts -
منیر فیاض اردو اور انگریزی کے ممتاز شاعر، مترجم، نقاد ہیں ۔وہ ایف جی کالجز، اسلام آباد، پاکستان میں اسسٹنٹ پروفیسر (انگریزی) کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وہ دارلحکومت کی معروف یونیورسٹی میں ’’مطالعہِ ادب و تراجم ‘‘پر لیکچر دیتے ہیں۔ اُنھوں نے حال ہی میں اکادمی ادبیات پاکستان کی طرف سے شائع ہونے والے ’’پاکستان ادب‘‘ (پاکستان کی ہم عصرافسانے) کے ایک خصوصی شمارے کی ادارت بھی کی ہے۔ منیر فیاض ریڈیو پاکستان اسلام آباد کے براڈکاسٹر اور پاکستان ٹیلی ویژن (ورلڈ) کے ادبی پروگراموں کے پینلسٹ بھی ہیں۔ وہ ۲۰۰۹ء سے پاکستانی شاعری اور افسانوں کے انگریزی میں تراجمم کر رہے ہیں۔ اُردو میں اُن کے تراجم یہ ہیں: معاصر چینی مختصر کہانیاں، کرغزمصنف چنگیز ایتماتوف کے ناول، نیپالی شاعروں کی ایک مجموعہ ’’نیپال کی آواز‘‘۔ مزید برآں، اُنھوں نے بین الاقوامی شہرت کے شاعروں اور ادیبوں: نجیب محفوظ اور جان ایشبیری، اور امریکی شاعر ٹریسی کے سمتھ اور جوآن فلپ ہیریرا کی سوانح بھی رقم کی ہیں۔
View all posts
تراجم عالمی ادب