تراجم عالمی ادب

Author: رابرٹ والزر

Author

  • رابرٹ والزر کو کلیسٹ اور کافکا کے درمیان گم شدہ کڑی سمجھا جاتا ہے۔ جرمن زبان کے مصنف رابرٹ والزر درحقیقت سوِس تھے۔ وہ اپریل ۱۵، ۱۸۷۸ء کو پیدا ہوئے اور اُن کا انتقال دسمبر ۲۵، ۱۹۵۶ء کو ہوا۔ والزر نے بے شمار تصانیف کیں جن میں ناول اور افسانے دونوں شامل تھے۔ والزر نے ساری زندگی کسمپرسی کی حالت میں گزاری کیوں کہ ادب سے اُنھیں اِتنی آمدن نہیں ہوتی تھی کہ مناسب گذربسر کر سکتے، پیٹ پالنے کے لیے اُنھیں بٹلر جیسے کم تر کام بھی کرنا پڑا۔ گو والزر ایک عظیم لکھاری تھے لیکن اُنھیں ادبی لحاظ سے بہت کم کامیابی نصیب ہوئی اور اُن کی شہرت کا چاند بہت جلد گہنا گیا۔ بیسویں صدی کی پہلی تین دہائیوں کے دوران میں وہ ادبی گم نامی کا شکار ہوئے اور ادب کی ناکافی آمدن نے اُنھیں زندہ درگوری کی حالت کو پہنچا دیا۔یہاں تک کہ وہ ذہنی صدمے کا شکار ہو کر سینی ٹوریم پہنچ گئے۔ بیسویں صدی کے آخری سال، ۲۰۰۰ء کے آغاز میں اُن کا کام دوبارہ ابھر کر سامنے آیا اور اُن کی دریافتِ نو ہوئی۔ اُن کا ایک قلمی نسخہ، انتہائی باریک لکھائی میں، دستیاب ہوا جو خفیہ لکھائی میں تحریر تھا۔ اُس خفیہ لکھائی کو ڈی کوڈ کر کے پڑھا گیا اور اُس کا ترجمہ ’’مائیکرو سکرپشن‘‘ کے عنوان سے شائع کِیا گیا۔ والزر کی تمام کتب کو بھی دوبارہ اشاعت پذیر کِیا گیا۔ والزر کی مختصر ترین کہانیوں سے اِس نتیجے پر پہنچنا دشوار نہیں کہ جس صنف کو آج مائیکرو یا فلیش فکشن (افسانچے) کا نام دیا جا رہا ہےوہ نئی نہیں ہے بلکہ ہمیشہ سے ادب میں شامل رہی ہے۔ 

    View all posts
ایک دولت مند خاتون کے پاس ایک خادمہ تھی۔ اُس خادمہ کے ذمے اُس کی بچّی کی نگہداشت تھی… افسانچہ: خادمہ — رابرٹ والزر ، ترجمہ: نجم الدین احمد

خادمہ

ایک دولت مند خاتون کے پاس ایک خادمہ تھی۔ اُس خادمہ کے ذمے اُس کی بچّی کی نگہداشت تھی۔ بچّی... Read more.
افسانچہ