Author: حوزے سارا ماگو
Author
-
۱۹۹۸ء میں حوزے ساراماگو کو ادب کا نوبیل انعام اس دلیل کے ساتھ دیا گیا تھا: ’’وہ شخص جو تخیل، ہمدردی اور ستم ظریفی کے واسطے سے دستیاب تمثیلوں کے ساتھ ہمیں ایک بار پھر ایک گمراہ کن حقیقت کو سمجھنے کا اہل بناتا ہے۔‘‘ ادب کے نوبیل انعام سے نوازے جانے سےقبل وہ ایک شدید تنازع کا اس وقت شکار ہو گئے تھے جب حضرت عیسٰیؑ کی زندگی پر مبنی ناول کو پرتگالی حکومت نے ادبی انعام کے لیے نامزد ہونے سے روک دیا تھا۔ حوزے ساراماگو ۱۶ نومبر ۱۹۲۲ء کو لزبن سے تقریباً سو کلومیٹر شمال مشرق میں ربیٹجو صوبے کے ایک چھوٹے سے گاؤں ازینہاگا، پرتگال میں بے زمین ہاریوں کے ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوئے۔اُنھوں نے افلاس و عسرت کے ساتھ جنگ لڑتے ہوئے زندگی بسر کی۔ ان کو اسکول کی تعلیم کے فوراً بعدگاڑیوں کی مرمت کے ورکشاپ میں دو سال کام کرنا پڑا۔مختلف شعبوں مزدوری اور نوکریوں کے بعد ایک اشاعتی ادارے سے وابستہ ہو گئے لیکن نومبر ۱۹۷۵ء میں سیاسی بحران کی وجہ سے یہ ملازمت بھی چھوڑ دی۔ اِس سے پہلے وہ ۱۹۶۹ء میں کمیونسٹ پارٹی میں شامل شمولیت اختیار کر چکے تھے۔ اُنھوں نے سیاست میں باضابطہ حصہ لیا ۔وہ واضح اور دوٹوک سیاسی رائے رکھتے تھے جس کا کاٹ دار اظہاروہ ہمیشہ اپنی مختلف تحریری میں کرتے رہے۔ ساراگوما کا پہلا ناول ۱۹۴۷ء میں شائع ہوا مگر اس کے بعد وہ ادبی طور پر چپکے ہو بیٹھ گئے۔ ۱۹۶۶ء میں اُن کی نظموں کا مجموعہ شائع ہوا۔ اس کے بعد ادبی و تنقیدی مضامین، اخباری کالم اور دوسری زبانوں کے معاصر ادب کے تراجم کا ایک سلسلہ چل پڑا جس نے ان کو بے حد فعال ادبی شخصیت بنا دیا۔ ۱۹۹۵ء میں اُن کا ناول کا شہرہ آفاق ناول ’’نابینائی‘‘ شائع ہوا۔ تاہم اُنھیں عالمی سطح پر شہرت ۱۹۸۲ء میں شائع ہونے والے اُن کے ناول ’’بالتاسار اینڈ بلیمُنڈا‘‘ سے ملی۔ یہ ناول پین کلب ایوارڈ جیتنے میں کامیاب رہا۔ حوزے ساراماگو اپنی تحریر میں کثرت سے تشبیہات کا استعمال کرتے ہیں، اورمنتشر خیال عناصر کے ذریعے سے معاشرے پر تفصیلی اور تنقیدی نظر ڈالتے ہیں۔ ساراماگو کے اسلوب کی ایک خصوصیت مکالموں اور بیانیہ کی آمیزش ہے، جس میں کم رموز والے طویل جملے ہوتے ہیں جو کئی صفحات پر بسیط بھی ہو سکتے ہیں۔ اُن کے سب سے کامیاب ناول ’’نابینا ئی‘‘ میں تمام آبادی اندھے پن کی وبا میں مبتلا ہے جو تیزی سے سماجی تباہی کا باعث بنتی ہے۔ جوزے سارا ماگو فاؤنڈیشن نے اکتوبر ۲۰۱۱ء میں حوزے سارا ماگو کے ایک ’’گم شدہ ناول‘‘ کی اشاعت کا اعلان کیا جس کا نام ’’اسکائی لائٹ‘‘ (پرتگالی میں ’’کلارابواِیّا‘‘) ہے۔ یہ ناول ۱۹۵۰ء کی دہائی میں لکھا گیا تھا اور ایک ناشر کے محفوظ شدہ دستاویزات میں رہا جس کو یہ مخطوطہ بھیجا گیا تھا۔ ساراماگو اپنی موت تک اس کام کے بارے میں خاموش رہے۔ اس ناول کا متعدد زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے۔ نوبیل انعام برائے ادب۔۱۹۹۸ء کے علاوہ حوزے سارا ماگو کو ملنے والے انعامات و اعزازت کی طویل فہرست ہے ۔ جن میں اہم اعزازات یہ ہیں: کیمیوز پرائز، ۱۹۹۵ء ۔امریکہ ایوارڈ،۲۰۰۴ء اور میں اُن کی کتاب ’’اے وایاجیم ڈُو ایلےفانٹے‘‘ ساؤ پالو پرائز، ۲۰۰۹ء کے لیے سال کی بہترین کتاب کے زمرے میں شارٹ لسٹ ہوئی۔ اپنی زندگی کے آخری برسوں میں حوزے ساراگوما افریقی ساحل کے قریب واقع کینری جزائر میں رہائش پزیر ہو گئے اور اسی جزیرے میں ۱۸ جون، ۲۰۱۰ء کو ۸۷ برس کی عمر میں وفات پا گئے۔
View all posts