

۲۰۰۰ء کے نوبیل انعام سے چینی زبان کے معروف ناول نگار، افسانہ نویس، ڈراما نگار، مضمون نگار، نقاد، ماہرِ لسانیات، مترجم اور شاعر گاؤژِنگ جیان کو نوازا گیا۔ لیکن اُن کی اصل وجۂِ شہرت ڈراما ہے— ایک ایکٹ کا مختصر اور مہمل ڈراما— جس کے وہ اپنے آبائی وطن چین میں بانی گردانے جاتے ہیں۔ اُن کے نثری کام کو چین میں کم ہی اہمیت دی گئی جب کہ یورپ اور مغرب میں بے حد عزّت ملی۔ جس کی بیّن وجہ اُن کی تخلیقات کا ریاست مخالف ہونا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ۱۹۸۷ء میں اُنھیں چین چھوڑ کر فرانس کے شہر بیگنولیٹ میں، جو پیرس کا ملحقہ شہر ہے، سکونت اختیار کرنا پڑی۔ ایک سال بعد اُنھوں نے فرانس میں سیاسی پناہ لی اور بالآخر اُنھیں ۱۹۹۸ء میں فرانس کی شہریت دی گئی۔گاؤژِنگ جیان کے لیے نوبیل انعام کا اعلان کرتے ہُوئے نوبیل اکادمی نے مؤقف اختیار کیا: ’’آفاقی سطح پر معقولیت بھرے کارناموں، تلخ بصیرت اور ارفع لسانی صلاحیتوں کے نام جنھوں نے چینی ناول اور ڈرامے کے لیے نئی شاہراہیں کھولیں۔‘‘ گاؤ ژِنگ جیان ۰۴ جنوری ۱۹۴۰ء کو صوبہ جیانگ ژِی کے شہر گان زہو میں دُوسری جنگِ عظیم کے دوران پیدا ہُوئے۔ گاؤ اُن کا خاندانی نام ہے۔ اُن کا دُدھیالی قصبہ تائی زہو صوبہ جیانگ سُو اور ننھیالی جڑیں زہے جیانگ میں ہیں۔ اُن کے خاندان نے جنگِ عظیم دوم کی تباہ کاریوں کے بعد ۱۹۵۰ء میں نان جِنگ میں آکر بودوباش اختیار کی۔ اُن کی والدہ دُوسری چینی جاپانی جنگ کے دوران میں جاپان مخالف تھیٹر میں بطور اداکارہ بھی کام کرتی رہی تھیں۔چھوٹی عمر میں اپنی والدہ کے زیرِ اثر اُنھوں نے مصوّری، لِکھتوں اور تھیٹر سے خُوب استفادہ کیا۔ ۱۹۵۲ء میں مڈل سکول کی متعلّمی کے دوران میں اُنھوں نے ترجمہ شدہ بے شمار مغربی ادب کا مطالعہ کیا ۔ ۱۹۵۷ء میں گریجوایشن کرنے کے بعد بیجنگ فارن سٹڈیز یُونیورسٹی میں داخلہ لیا ۔ ۱۹۶۲ء میں بی ایف ایس یُو کے شعبہ فرانسیسی سے ڈگری لی۔ ۱۹۷۵ء میں اُنھیں واپس بیجنگ جانے کی اجازت ملی جہاں وہ جریدے ’چائنا ری سٹرکشن‘ کے لیے فرانسیسی ترجمہ نگاری کے گروپ کے لیڈر بن گئے۔ ۱۹۷۷ء میں گاؤ نے چائینیز ایسوسی ایشن آف رائٹرز کی کمیٹی برائے فارن ریلیشن شپ کے لیے کام کیا۔ ۱۹۸۰ء میں وہ بیجنگ پیپلز آرٹ تھیٹر کے سکرین رائٹر اور پلے رائٹ بن گئے۔ اُن کے سیاسی ڈرامے ’’مہاجرین‘‘کے نتیجے میں اُن کی تمام تخلیقات اور ڈراموں پر چین میں پابندی عاید کر دی گئی اور ’’دُوسرا ساحل‘‘ کے بعد اُن کا کوئی ڈراما چین میں سٹیج نہیں ہُوا۔ ہراس زدگی سے بچنے کے لیے گاؤ ژِنگ جیان دس ماہ کی سیاحت کے لیے سِچؤان صوبے کے جنگلوں اور پہاڑوں کی طرف نکل گئے جہاں وہ دریائے یانگزی کے ساتھ ساتھ سفر کرتے ہُوئے اُس کے منبع تک گئے۔ اُن کا یہ سفر اُن کے ناول ’’سَول ماؤنٹین ‘‘ کا سبب بنا۔ گاؤ ژِنگ جیان کی نُمایاں کتب میں افسانوں کا مجموعہ، دو ناول، ناولچوں کا مجموعہ، ڈراموں کے مجموعوں کے علاوہ غیر افسانوی نثر کی کتب شامل ہیں۔ نوبیل انعام ۲۰۰۰ء کے علاوہ گاؤ ژِنگ جیان کو ملنے والے دِیگر انعامات و اعزازات کی ایک طویل فہرست ہے۔
View all posts