

گبریل گارسیا مارکیز بیسویں صدی کے عظیم ترین ناول نگاروں میں شمار ہوتے ہیں۔ وہ ۶؍ مارچ ۱۹۲۷ء کو کولمبیا کے شہر آراکاتا کا میں پیدا ہوئے اور ۱۷؍ اپریل ۲۰۱۴ء کو میکسیکو سٹی میں وفات پا گئے۔ انھیں ہسپانوی زبان کے سب سے اہم ادیبوں میں شمار کیا جاتا ہے اور انھوں نے عالمی ادب میں نمایاں مقام حاصل کیا۔ مارکیز کو طلسماتی حقیقت نگاری کے موجدوں میں سے ایک مانا جاتا ہے۔ ان کے ناولوں میں حقیقت اور جادو کا امتزاج، تاریخ اور افسانے کی ہم آہنگی، اور سماجی و سیاسی حالات کی گہری عکاسی نمایاں طور پر موجود ہے۔ مارکیز کی تحریروں میں لاطینی امریکہ کی سیاست، معاشرت، غربت، جبر، آمریت، محبت، موت، اور یادداشت جیسے موضوعات نمایاں ہیں۔ ان کے اسلوب میں شاعری، علامت نگاری اور طلسماتی عناصر شامل ہوتے ہیں، جو ان کے بیانیے کو منفرد بناتے ہیں۔ گبریل گارسیا مارکیز نہ صرف لاطینی امریکہ بلکہ پوری دنیا کے ادب میں ایک انقلاب کا نام ہے۔ ان کی تحریریں آج بھی قارئین کو حیرت، احساس اور سوچ میں مبتلا کرتی ہیں۔ ان کی مشہور تصانیف میں تنہائی کے سو سال ہے ۔ یہ ان کا سب سے مشہور ناول ہے، جو ۱۹۶۷ء میں شائع ہوا۔ اس نے انھیں عالمی شہرت عطا کی۔ اس کے علاوہ وبا کے دنوں میں محبت — ایک رومانوی ناول جو عمر بھر کی محبت اور وقت طاقتور تصویر کشی کرتا ہے۔ ان کا ایک اور شہرہ آفاق ناول ایک پیش گفتہ موت کی روداد — ایک منفرد طرز کا ناول ہے جو جرم اور سماجی روایات پر تنقید کرتا ہے۔ ۱۹۸۲ء میں گبریل گارسیا مارکیز کو نوبل انعام برائے ادب سے نوازا گیا۔ ان کے کاموں کا ترجمہ دنیا کی درجنوں زبانوں میں ہو چکا ہے۔ ۰۰۰
View all posts