Author: انتون چیخوف
Author
-
انتون چیخوف (۲۹ جنوری، ۱۸۶۰ء تا ۱۵ جولائی، ۱۹۰۴ء) ایک روسی ڈراما نویس، شاعر اور افسانہ نگار تھے۔ ڈرامہ نگار کے طور پر انھوں نے چار کلاسک ڈرامے تخلیق کیے، اور ان کی بہترین مختصر کہانیوں کو مصنفین اور نقادوں نے بے حد سراہا۔ جدید ابتدائی تھیٹر کے تین بانیوں میں سے ایک چیخوف تھے جب کہ باقی دو ہینرک ابسن اور آگسٹ سٹرنبرگ تھے۔ چیخوف پیشے کے لحاظ سے ایک طبیب تھے۔ ’’طب میری حلال بیوی ہے،‘‘ انھوں نے ایک مرتبہ کہا۔ ’’اور ادب میری رکھیل۔‘‘ چیخوف نے ’’بگلا‘‘پر رد عمل کے بعد ۱۸۹۶ء میں تھیٹر کو خیرباد کہہ دیا لیکن ۱۸۹۱۸ء میں کونسٹنٹن سٹانسلاوسکی کے ماسکو آرٹ تھیٹر سے اس ڈرامے کو پذیرائی ملی۔ اسی تھیٹر نے بعد میں چیخوف کے ڈرامے ’’انکل وانیا‘‘ کوبھی پیش کیا اور ان کے باقی دو ڈرامے ’’چیری کا باغ‘‘اور ’’تین بہنیں‘‘ کا پریمیئر کیا۔ یہ چاروں ڈرامے اداکاروں، صداکاروں اور موسیقاروں کے ساتھ ساتھ سامعین کے لیے بھی ایک چیلنج پیش کرتے ہیں، کیونکہ روایتی عمل کی جگہ چیخوف ’’موڈ کا تھیٹر‘‘ اور ’’متن میں ڈوبی ہوئی زندگی‘‘ پیش کرتے ہیں۔ چیخوف کے لکھے ہوئے ڈرامے پیچیدہ نہیں تھے بلکہ انھیں سمجھنا آسان تھاتاہم سامعین کے لیے قدرے پریشان کن ماحول پیدا کرنے والے تھے۔ چیخوف نے آغاز میں پیسہ کمانے کے لیے کہانیاں لکھیں، لیکن جیسے جیسے اس کی فنکارانہ خواہش بڑھتی گئی، انھوں نے باضابطہ اختراعات کیں جنھوں نے جدید مختصر کہانی کے ارتقا کو متأثر کیا۔ وہ ہمیشہ اس بات پر مصر رہے کہ ایک فنکار کا کام سوال پوچھنا ہے، ان کا جواب دینا نہیں۔ مئی ۱۹۰۳ء میں چیخوف نے ماسکو کا دورہ کیا جہاں نامور وکیل واسلی مکلاکوف تقریباً ہر روز ان سے ملنے آتے تھے۔ مکلاکوف نے چیخوف کی وصیت پر دستخط کیے۔ چیخوف تپ دق کے ساتھ ایک طویل جنگ کے بعد ۱۵ جولائی ۱۹۰۴ء کو۴۴ برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ اسی بیماری نے ان کے بھائی کی بھی جان لی تھی۔
View all posts